بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ھنڈی اور ایزی پیسہ کا حکم


سوال

پیسہ حوالہ کرنا یعنی ہنڈی اور ایزی پیسہ کرنا سود میں شامل ہے یانہ ہے

جواب

ھنڈی کے ذریعہ بھیجی جانے والی رقم اگر کرنسی کے مارکیٹ ریٹ کے مطابق ہی دی جاتی ہے اور رقم کو بھیجنے کی کی اجرت اصل رقم میں سے منہا نہیں کی جاتی، بلکہ الگ سے طے کرکے لی جاتی ہے تو جائز ہے۔یہی حکم ایزی پیسے کا بھی ہے ۔ایزی پیسہ، سود میں داخل نہیں ۔


فتوی نمبر : 143509200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں