بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حورین اور حمد نام رکھنا


سوال

کیا لڑکی کا نام ’’حورین‘‘ اور ’’حمد‘‘ رکھ سکتے ہیں؟ اور حوریں کا معنی کیا ہے؟

جواب

1- ’’حُوْرین‘‘ (’ح‘ کے ضمہ کے ساتھ) لفظ ’’حُوْر‘‘  کی تثنیہ یا جمع ہوسکتا ہے، اور لفظِ ’’حُوْر‘‘ میں تین احتمال ہیں:

1- ’’أَحْوَر‘‘(مذکر صفت) کی جمع ہو، اس اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں۔

2- ’’حَوْرَاء‘‘ (مؤنث صفت کی جمع ہو)، اس اعتبار سے اس کا معنیٰ ہیں: سفید رنگت والی عورتیں،  ’’حور‘‘ جنت کی عورتوں  کو کہتے ہیں۔ لیکن ’’حُوْر‘‘ مفرد نہیں، بلکہ جمع ہے۔ ان دونوں احتمالات (’’أَحْوَر‘‘کی جمع ہو یا ’’حَوْرَاء‘‘  کی) کے اعتبار سے ’’حُوْر‘‘ کی تثنیہ یا جمع ’’حُوْرین‘‘ درست نہیں ہے۔

3- ’’حُوْر‘‘ (مفرد اسم) ہو، اس کا معنیٰ ہے: نقصان، اور ہلاکت۔ 

خلاصہ یہ ہے کہ مذکورہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، اس کے بجائے بچی کا نام صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام پر رکھنا چاہیے۔

2- لفظ ’حمد‘  کا معنیٰ ہے  ’’تعریف کرنے والا‘‘ یا ’’جس کی تعریف کی گئی ہو‘‘۔یہ نام رکھنا درست ہے۔

المغرب في ترتيب المعرب (ص: 127):

"(ح م د) : (الحمد) مصدر حمد وبتصغيره سمي حميد بن هانئ وكني أبو حميد الساعدي وينسب إليه الحميدي وهو نوع من الأشربة لأنه محمود عندهم".

تفسير الطبري = جامع البيان ط هجر (22/ 263):

"(اسم) حُورٌ: جمع حَوراء حور: (اسم) الحُورُ : النَّقص والهلاكُ إنه في حُورٍ وبُورٍ : في غير صَنْعة ولا إجادة ، أَو في ضَلالٍ والباطلُ في حُور: في نقْص وتراجُعٍ الحُورُ: جمع حَوْراء نساء الجنّة حُوْر: (اسم) حُوْر : جمع أَحْوَر".

"القول في تأويل قوله تعالى: {حور مقصورات في الخيام فبأي آلاء ربكما تكذبان لم يطمثهن إنس قبلهم ولا جان فبأي آلاء ربكما تكذبان} [الرحمن: 73] يقول تعالى ذكره مخبرًا عن هؤلاء الخيرات الحسان {حور} [الرحمن: 72] يعني بقول حور: بيض، وهي جمع حوراء، والحوراء: البيضاء وقد بينا معنى الحور فيما مضى بشواهده المغنية عن إعادتها في هذا الموضع. وبنحو الذي قلنا في ذلك قال أهل التأويل".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200383

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں