بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہنش نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

ہنش نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کا معنی کیا ہے؟

جواب

لفظ "هنش "ايك بے معنی لفظ ہے، لہذا بچی کا نام ’’هنش‘‘رکھنے  کے بجائےصحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی صحابیہ رضی اللہ عنہا کا نام  یا کسی نیک صالحہ خاتون کے نام پر یا کوئی اچھا بامعنی نام  رکھنازیادہ بہتر  ہے ۔

اسلامی نامو ں کے لیے ہماری ویب سائٹ کالنک ملاحظہ ہو:

اسلامی نام

المحیط فی اللغۃ میں ہے:

"هنش:مهمل عنده."

(حرف الهاء، باب الثلاثي الصحيح، باب الهاء والشين،3/ 394، ط: عالم الكتب، بيروت)

مارواه الإمام أبو داود:

"عن أبي الدرداء رضي اللّٰہ عنه قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیه وسلم: إنکم تدعون یوم القیامة بأسماء کم وأسماء آباء کم فأحسنوا أسماء کم."

(باب في تغییر الأسماء، ج:4، ص:442، ط:دار الکتاب العربي بیروت)

ترجمہ:"حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن تم اپنے اوراپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤگے لہٰذا اچھے نام رکھاکرو۔"

وفي الفتاوی الهندیة:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراهیة، الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة، ج:5، ص:362، ط: دار الفکر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100262

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں