بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

واقعہ حضرت علی رضی اللہ عنہ گھوڑے پر سوار ہوتے ایک رکاب میں پاؤں رکھتے دوسرے رکاب میں پاؤں رکھتے ہی 60 ہزار قران مجید پڑھ لیتے تھے کی تحقیق


سوال

حضرت علی رضی اللہ عنہ گھوڑے  پر سوار ہوتے وقت  ایک رکاب میں پاؤں رکھتے دوسرا رکاب میں پاؤں رکھتے ہی 60 ہزار قران مجید پڑھ لیتے تھے ۔ کیا  یہ واقعہ مستند ہے؟ یہ واقعہ عربی کی ایک کتاب کشف النظر میں موجود ہے ، کیا  یہ کتاب مستند ہے؟ 

جواب

سوال میں آپ نے جس  روایت کے متعلق دریافت کیا ہے،  یہ روایت  ہمیں کسی مستند مرجع وماخذ میں نہیں مل سکی ،مزید یہ کہ جس عربی کتاب کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ بھی ہمیں تلاش بسیار کے باوجود  نہیں مل سکی ،  البتہ آپ کے سوال سے   جزوی طور پر  ملتی جلتی ایک روایت    مولانا   عبد الرحمن جامی رحمہ اللہ(المتوفى:۸۹۸ھ) نے "شواهدُ النبوة لتقوية يقين أهل الفتوة"میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کرامات میں  ذکر کی ہےکہ آپ  رضی اللہ عنہ رکاب پر (ایک)پاؤں مبارک رکھتے تھےتو قرآنِ کریم کی تلاوت شروع کردیتےتھے،اورجب  دوسرا پاؤں مبارک رکاب  تک پہنچتا تھا،(اور ایک روایت کے مطابق: جب رکاب پر سیدھے کھڑے ہوجاتےتھے) تو پورا قرآنِ کریم ختم کرلیتے تھے۔

چنانچہ  مولانا  جامی رحمہ اللہ لکھتےہیں:

’’ووی را کرامت بسیار اَست،واَز آں جملہ آنست کہ بروایاتِ صحیحہ ثابت شدہ اًست کہ چوں پای مبارک بررکاب می نہاد،افتتاحِ تلاوتِ قرآن می کرد،وچوں پای دیگر برکاب می رسید،وبروایتی بربالای ستور  راست می ایستاد،ختم تمام می کرد‘‘۔

یعنی (آپ رضی اللہ عنہ  کی بہت سی کرامات ہیں،اُنہی میں سے ایک کرامت یہ ہے کہ روایاتِ صحیحہ سے ثابت ہے کہ جب  آپ  رضی اللہ عنہ رکاب پر (ایک)پاؤں مبارک رکھتے تھےتو قرآنِ کریم کی تلاوت شروع کردیتےتھے،اورجب دوسرا پاؤں مبارک رکاب  تک پہنچتاتھا،(اور ایک روایت کے مطابق: جب رکاب پر سیدھے کھڑے ہوجاتےتھے) تو پورا قرآنِ کریم ختم کرلیتے تھے)۔

(شواهد النبوة، ركنِ سادس، (ص:212)،ط/مكتبۃ الحقيقۃ،استانبول-تركيا)

تاہم  کافی تلاش کے باوجود ہمیں"شواهدُ النبوة"  کی اس روایت کی بھی  کوئی سند نہیں مل سکی، اور  نہ ہی  اس کے علاوہ اس کا کوئی اور ماخذ معلوم ہوسکا،لہذا جب تک کسی معتبر  سند اس کا ثبوت نہ مل جائے،اِسے بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔ فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144412100810

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں