بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہوا خارج ہونے پر استنجا لازم نہیں


سوال

کیا  وضو سے  پہلےاستنجا   کرنا ضروری ہے؟  جب کہ کوئی حاجت نہ ہو ،محض اس وہم سے کہ ہوا خارج ہوگئی ہو، کیوں کہ بعض لوگوں سے سنا ہے کہ ہوا خارج ہونے پر بھی استنجا  کرنا پڑتا ہے۔

جواب

شرم گاہ سے کسی ظاہری نجاست کے نکلنے کے بعد استنجا کرنا لازمی ہوتاہے، صرف ہوا خارج ہونےسے استنجالازم نہیں ہوتا،البتہ ہو اخارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتاہے،  چاہے آواز آئے یا نہ آئے، لہذا ہوا خارج  ہونے کے بعد استنجا لازم نہیں، صرف وضو کرنا کافی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"فصل: الاستنجاء: إزالة نجس عن سبيل فلايسنّ من ريح وحصاة ونوم وفصد". (1/335)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200424

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں