بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حقیقی بھائی کی رضاعی بھتیجی سے نکاح کرنا


سوال

دادی نے اپنے پوتے کو دودھ پلایا جس کی وجہ اس کا رضاعی بیٹا بھی ہوگیا اب اس رضاعی بیٹے (حقیقی پوتے )کا حقیقی بھائی  دادی کے دوسرے بیٹے کی بیٹی(پوتی ) سے نکاح کر سکتا ہے یا نہیں؟

واضح رہے کہ اس کے حقیقی بھائی نے  دادی کی دودھ نہیں پیا ہے۔

جواب

صورت مسئولہ میں جس پوتے نے اپنی دادی کا دودھ پیا ہے اس کا نکاح دادی کی کسی پوتی سے جائز نہیں ہے،  البتہ جس پوتے نے دادی کا دودھ نہیں پیا اس کا نکاح دادی کے دوسرے بیٹے کی بیٹی (پوتی ) سے جائزہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية."

(کتاب النکاح، باب الرضاع، ج:3، ص:217، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100803

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں