بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ جانور کی قربانی


سوال

سوال:ڈاکٹری معائنہ سے پتہ چل جائے کہ جانور حاملہ ہے اور اس جانورکا جنین مرچکا ہے تواس جانور کو ذبح کرنے کا کیا حکم ہے؟ اگر جنین زندہ ہو تو کیا پھر حاملہ کو ذبحہ کرنا جائز ہو گا؟

جواب

جس جانور کے پیٹ میں بچّہ ہو (زندہ یا مردہ) اس کا ذبح کرنا جائز ہے البتہ جان بوجھ کر ولادت کے قریب جانور کوذبح کرنا مکروہ ہے،اوراگر یہ جانور قربانی کا ہے تو ذبح کے بعد جو بچہ نکلےاس کو بھی ذبح کیا جائیگا،اس کا کھانا حلال ہے، اور اگر مردہ نکلے تو اس کا کھانا درست نہیں، اور اگر ذبح کرنے سے پہلے ہی مرگیا تو اس کا گوشت کھانا حرام ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143509200019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں