بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہمبستری کے بعد غسل سے پہلے پیشاب کرنے کا حکم


سوال

کیا جماع کے بعد پیشاب کرنا غسل کے لیے لازم ہے؟

جواب

ہم بستری کے بعد غسل کرنے سے پہلے پیشاب کرنا ضروری نہیں ہے، اگر پیشاب کیے بغیر غسل کرلیا تب بھی فرض غسل ہوجائے گا، البتہ ہم بستری کے  فورًا بعد غسل کرنے سے پہلے  پیشاب کرلیا اور پھر غسل کے بعد  منی کے کچھ قطرے  نکل آئے تو دوبارہ غسل کرنا  لازم نہیں ہوگا، اور اگر غسل سے پہلے پیشاب نہیں کیا تھا اور نہ ہی  چالیس قدم کے بقدر چلا تھا، اور نہ سویا  تھا تو اس صورت میں  منی کے قطرے نکلنے کی صورت  دوبارہ غسل کرنا لازم ہوگا، اس لیے ہم بستری کے بعد غسل سے پہلے پیشاب کرلینا چاہیے یا چالیس قدم چل لینا چاہیے۔

الجوهرة النيرة على مختصر القدوري (1/ 11):

"(قوله: على وجه الدفق والشهوة) هذا بإطلاقه لايستقيم إلا على قول أبي يوسف؛ لأنه يشترط لوجوب الغسل ذلك وأما على قولهما فلايستقيم؛ لأنهما جعلا سبب الغسل خروجه عن شهوة ولم يجعلا الدفق شرطاً حتى إنه إذا انفصل عن مكانه بشهوة وخرج من غير دفق وشهوة وجب الغسل عندهما وعنده يشترط الشهوة أيضاً عند خروجه ومعنى قوله: على وجه الدفق أي نزل متتابعاً ولو احتلم أو نظر إلى امرأة بشهوة فانفصل المني منه بشهوة فلما قارب الظهر شد على ذكره حتى انكسرت شهوته ثم تركه فسال بغير شهوة وجب الغسل عندهما وعنده لايجب، وكذا إذا اغتسل المجامع قبل أن يبول أو ينام ثم خرج باقي المني بعد الغسل وجب عليه إعادة الغسل عندهما وعنده لايجب، وإن خرج بعد البول أو النوم لايعيد إجماعاً".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200905

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں