بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل کی جنس معلوم کرنا


سوال

پیدائش سے پہلے بچے کی جنس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

بچے  کی  جنس معلوم کرنے کے لیے چوں کہ عموماً  الٹراساؤنڈ  کیا جاتا ہے،  اور اس کا حکم یہ ہے کہ اگر کسی طبی ضرورت کے لیے الٹرا ساؤنڈ کرایا گیا ہو اور اسی کے دوران بچہ کی جنس بھی معلوم کرلی جائے تو اس میں حرج نہیں، بشرطیکہ الٹرا ساؤنڈ کرنے والی عورت ہو۔

لیکن صرف بچے کی جنس معلوم کرنے کے لیے الٹرا ساؤنڈ کرانا ایک غیر ضروری و نا پسندیدہ عمل ہے،  بچے کی جو بھی جنس ہو ، وہ  دنیا میں آکر ہی رہے گا، پہلے سے جنس معلوم کرنے کے باوجود اس کی تخلیق میں کسی قسم کی تبدیلی ممکن ہے، اس عبث و بے کار عمل سے اجتناب کرنا چاہیے، اس کے ساتھ ساتھ الٹرا ساؤنڈ کرانے کے لیے خاتون کو اپنا ستر کھولنا پڑتا ہے، اور ضرورتِ شدیدہ کے بغیر کسی کے سامنے ستر کھولنا از روئے شرع جائز نہیں ہے، لہذا بچہ کی جنس معلوم کرنے کے لیے خاص طور پر الٹرا ساؤنڈ کرانے کی اجازت نہیں۔ 

"(وَرَجُلٌ يُدَاوِيهَا فَيَنْظُرُ إلَى مَوْضِعِ مَرَضِهَا بِقَدْرِ الضَّرُورَةِ)، وَيَنْبَغِي أَنْ يُعَلِّمَ امْرَأَةً مُدَاوَاتَهَا؛ لِأَنَّ نَظَرَ الْجِنْسِ إلَى الْجِنْسِ أَخَفُّ، أَلَا يُرَى أَنَّ الْمَرْأَةَ تُغَسِّلُ الْمَرْأَةَ بَعْدَ مَوْتِهَا دُونَ الرَّجُلِ".

[درر الحكام : ١/ ٣١٤]

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144211200771

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں