بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل کا صدقہ فطر نکالنا لازم نہیں


سوال

کیا اس بچےکا فطرہ دینا ضروری ہے جو ابھی تک ماں کےپیٹ میں ہو؟

جواب

جو بچہ صبح صادق سے پہلے یا صبح صادق کے وقت پیدا ہوا، اس کی طرف سے صدقۂ فطر ادا کرنا مال دار  باپ پر واجب ہے۔ جو بچہ یا بچی صبح صادق کے بعد پیدا ہوا  اس کی طرف سے صدقۂ فطر نکالنا واجب نہیں۔اسی طرح سے حمل یعنی  پیدائش سے قبل ماں کے پیٹ میں جو ہے اس کی جانب سے بھی صدقہ فطر واجب نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 361):
(عن نفسه) متعلق بيجب وإن لم يصم لعذر (وطفله الفقير) 

 

(قوله وطفله) احترز به الجنين فإنه لا يسمى طفلا كذا في البرجندي إذ الطفل هو الصبي حين يسقط من بطن أمه إلى أن يحتلم فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200471

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں