ميرا بیٹا ڈیڑھ سال کا ہے اور میں دوبارہ امید سے ہوں، مجھے ڈاکٹر اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ اپنے بیٹے کو اپنی فیڈ نہیں کرواؤ تو میری راہ نمائی فرمائیں کہ حالتِ حمل میں ماں کو اپنا دودھ پلانا چاہیے یا نہیں، جائز ہے یا ناجائز ؟
شرعی اعتبار سے حاملہ عورت کے لیے بچے کو دودھ پلانے کی ممانعت نہیں ہے، اس لیے حاملہ عورت بچے کو دودھ پلاسکتی ہے، البتہ اگر ماہر دِین دار طبیب /ڈاکٹر حاملہ ہونے کی وجہ سے دودھ کے خراب ہونے اور دودھ پینے والے بچے کی صحت پر اثر پڑنےکے اندیشے کی وجہ سے اس حال میں دودھ پلانے سے منع کرے تو اس کی رائے پر عمل کرنا درست ہوگا اور اس صورت میں دودھ نہ پلانے میں کوئی حرج نہیں، حاصل یہ ہے کہ حالتِ حمل میں بچے کو دودھ پلانا ناجائز نہیں، البتہ طبی اعتبار سے کسی نقصان کا اندیشہ ہوتو دودھ پلانے سے احتراز کرنا درست ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200243
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن