بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حلال و حرام ذرائع آمدن رکھنے والے کے پاس مزدوری کرنے کا حکم


سوال

 میں ایک امریکن ڈاکٹر کے ساتھ اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتا ہوں، اور ڈاکٹر مجھے سیلری (تنخواہ) دیتا ہے، لیکن ڈاکٹر خود پیسے مریض سے بھی لیتا ہے، اور انشورنس کمپنی سے بھی لیتا ہے،لہذاکیا میں اس ڈاکٹر کے ساتھ جو کام کرتا ہوں اس کی تنخواہ کا شرعاً کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  سائل کا حلال وحرام کے ذرائع آمدن رکھنے والے مذکورہ امریکن ڈاکٹر کے پاس مزدوری کے عوض  تنخواہ وصول کرنا جائز ہے، الا یہ کہ اسےیقین ہویا  ڈاکٹر خود صراحت کردےکہ انشورنس کی رقم سےتنخواہ ادا کی جارہی ہے تو اس صورت میں  اس رقم کا بطورِ تنخواہ وصول کرناشرعاً جائز نہیں ہو گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

‌‌"[مطلب إذا ‌اكتسب ‌حراما ثم اشترى فهو على خمسة أوجه]

(قوله ‌اكتسب ‌حراما إلخ) توضيح المسألة ما في التتارخانية حيث قال: رجل اكتسب مالا من حرام ثم اشترى فهذا على خمسة أوجه: أما إن دفع تلك الدراهم إلى البائع أولا ثم اشترى منه بها أو اشترى قبل الدفع بها ودفعها، أو اشترى قبل الدفع بها ودفع غيرها، أو اشترى مطلقا ودفع تلك الدراهم، أو اشترى بدراهم أخر ودفع تلك الدراهم. قال أبو نصر: يطيب له ولا يجب عليه أن يتصدق إلا في الوجه الأول، وإليه ذهب الفقيه أبو الليث، لكن هذا خلاف ظاهر الرواية فإنه نص في الجامع الصغير: إذا غصب ألفا فاشترى بها جارية وباعها بألفين تصدق بالربح. وقال الكرخي: في الوجه الأول والثاني لا يطيب، وفي الثلاث الأخيرة يطيب، وقال أبو بكر: لا يطيب في الكل، لكن الفتوى الآن على قول الكرخي دفعا للحرج عن الناس اهـ. وفي الولوالجية: وقال بعضهم: لا يطيب في الوجوه كلها وهو المختار، ولكن الفتوى اليوم على قول الكرخي دفعا للحرج لكثرة الحرام."

(كتاب البيوع، باب المتفرقات، مطلب إذا ‌اكتسب ‌حراما ثم اشترى فهو على خمسة أوجه، ج:5، ص:235، ط:سعيد)

وفيه ايضا:

 "(قوله ‌الحرام ‌ينتقل) أي تنتقل حرمته وإن تداولته الأيدي وتبدلت الأملاك."

کتاب البیوع، باب البیع الفاسد،ج:5، ص:98، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100054

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں