مزدلفہ میں ایکسٹینشن ہو رہی ہے۔ بعض اوقات منی کے خیمے مزدلفہ میں لگائے جاتے ہیں۔اس کا کیا حکم ہے؟کیا یہ منی ہے یا مزدلفہ؟ اور اگر ایک آدمی واپسی پر مزدلفہ میں اسی منی کے خیمے میں چلا جائے تو کیا وہ منی میں گیا یا مزدلفہ میں ؟کیا دم تو نہیں آئے گا؟
واضح رہے کہ منی ، عرفات مزدلفہ وغیرہ مشاعر مقدسہ کی حدود شارع کی طرف سے متعین کردہ ہیں جس میں کسی قسم کے ردوبدل کی گنجائش نہیں،البتہ حجاج کرام کے روزافزوں اضافہ کی وجہ سے حجاج کرام کی ایک بڑی تعدادمزدلفہ میں ٹھرنے پر مجبور ہے جسے نیو منی کا نام دیاگیا ہے،منی میں جگہ کی تنگی کے باعث حاجی کا مزدلفہ میں ٹہرنا ایسا ہی جائز ہے جیسا مسجد بھر جانے کے نمازیوں کا مسجد سے باہر صف بنانا جائز ہے، نیز عرفات سے واپسی پر مزدلفہ والی رات اگر کوئی اسی نیو منی کے خیمہ میں گذارے جو کہ درحقیقت مزدلفہ ہی ہے، تو اس کا قیام مزدلفہ ہی میں شمار ہوگا اوریہ شخص مزدلفہ میں رات گذارنے کی سنت پر عامل شمار ہوگا، دونوں صورتوں میں نہ توترک سنت کا ارتکاب لازم آیگا اور نہ ہی کوئی دم ۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143509200058
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن