بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کے دوران جماع ہوجائے تو کیا کریں؟


سوال

حیض کے دوران جماع ہوا ہے اب کیا کریں؟

جواب

واضح رہے کہ حیض کی حالت میں جماع کرنا حرام ہے، لہذا میاں بیوی دونوں استغفار کریں اور اگر استطاعت ہو اور حیض کے شروع کے ایام ہوں  تو  ایک دینار (4.374  گرام سونے کا سکہ) یا آخر کے ایام ہوں تو آدھا دینار (یا اس کی قیمت) صدقہ کریں، تاکہ نیکی سے گناہ دھل جائے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله ويندب إلخ) لما رواه أحمد وأبو داود والترمذي والنسائي عن ابن عباس مرفوعاً «في الذي يأتي امرأته وهي حائض، قال: يتصدق بدينار أو نصف دينار»، ثم قيل: إن كان الوطء في أول الحيض فبدينار أو آخره فبنصفه، وقيل: بدينار لو الدم أسود وبنصفه لو أصفر. قال في البحر: ويدل له ما رواه أبو داود والحاكم وصححه: «إذا واقع الرجل أهله وهي حائض، إن كان دماً أحمر فليتصدق بدينار، وإن كان أصفر فليتصدق بنصف دينار."

(باب الحیض، ج:1،ص:298، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408102110

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں