بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کے دنوں میں قرآنی آیات پر مشتمل دعاؤں کا پڑھنا


سوال

حیض کے دنوں میں قرآنی آیات جو دعا کی نیت سے پڑھنا جائز ہیں، کیا انہیں پڑھنے کے لیے  بھی سانس توڑ کر پڑھنا ہو گا؟

جواب

عورت کے لیے حیض کے ایام میں اُن قرآنی آیات کو (ہاتھ لگائے بغیر)  بطورِ دعا یا بطور وظیفہ پڑھنا جائز  ہے جن میں دعا کا معنیٰ ہو، مثلاً آیتِ کریمہ، سورہ فاتحہ وغیرہ اور ان کے پڑھنے کے دوران سانس توڑنا بھی ضروری نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 293):

"فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئاً من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به، كما قدمناه عن العيون لأبي الليث، وأن مفهومه أن ما ليس فيه معنى الدعاء كسورة أبي لهب لايؤثر فيه قصد غير القرآنية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں