بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغرضِ علاج شرم گاہ میں انگلی ڈالنے سے غسل کا حکم


سوال

لیڈی ڈاکٹر حاملہ عورت کو معائنہ کے لئے شرم گاہ میں انگلیاں ڈالتی ہیں، اس سے غسل واجب ہوتا ہے۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگر عورت کی شرم گاہ میں بغرضِ علاج وغیرہ بلاشہوت انگلی یا کوئی اور چیز ڈالی گئی ہو تو اس سے غسل واجب نہیں ہوگا۔

البحرالرائق میں ہے:

"(قوله: وفي فتح القدير أن في إدخال الإصبع الدبر خلافا إلخ) ذكر العلامة الحلبي هنا تفصيلا فقال والأولى أن يجب في القبل إذا قصد الاستمتاع لغلبة الشهوة؛ لأن الشهوة فيهن غالبة فيقام السبب مقام المسبب وهو الإنزال دون الدبر لعدمها".

(كتاب الطهارة، موجبات الغسل، ج: ۱، صفحہ: ۶۲، ط: دار الكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144506100717

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں