بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض سے پاکی کے بعد عورت کسی بھی وقت غسل کرسکتی ہے


سوال

کیا عورت اپنے مخصوص ایام کے بعد جمعہ یاجمعرات  کو غسل نہیں کر سکتی ؟

جواب

جب کوئی عورت ماہواری سے پاک ہوجائے اور پاکی کی علامت ظاہر ہوجائے اور وہ وقت کسی نما زکا بھی ہو اور اس بات کا امکان ہو کہ غسل کرکے نماز کا وقت نکلنے سے قبل تکبیر تحریمہ کہنے کا موقع مل سکتا ہے تو اس وقت کی نماز اس عور ت پر لازم ہوجائے گی، اور اس نماز کی بعد میں قضا کرنی ہوگی اور اگر غسل کرکے اتنا وقت باقی ہو کہ سہولت سے وقت کے اندر مکمل نماز عورت ادا کرسکتی ہے اس صورت میں اسی وقت پاکی حاصل کرکے نماز ادا کرنا ضروری ہے، اب غسل کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔

اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ پاکی کے بعد دن یا رات میں اور ہفتے کے ایام میں سے کسی بھی دن میں غسل کرنا عورت کے لیے جائز ہے، شرعاً کسی وقت کی تخصیص یا کسی دن میں غسل سے ممانعت نہیں ہے؛ اس لیے جمعرات یا جمعہ کو غسل کرنا ممنوع نہیں ہے۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (1 / 295):
"( أو يمضي عليها زمن يسع الغسل ) ولبس الثياب ( والتحريمة ) يعني من آخر وقت الصلاة لتعليلهم بوجوبها في ذمتها حتى لو طهرت في وقت العيد لا بد أن يمضي وقت الظهر كما في السراج وهل تعتبر التحريمة في الصوم الأصح لا وهي من الطهر مطلقا وكذا الغسل لو لأكثره وإلا فمن الحيض فتقضي إن بقي بعد الغسل والتحريمة ولو لعشرة فقدر التحريمة فقط لئلاتزيد أيامه على عشرة فليحفظ ( و ) وطؤها ( يكفر مستحله ) كما جزم به غير واحد".

حاشية رد المحتار على الدر المختار - (1 / 297):
" (قوله: ولو لعشرة الخ) أي ولو انقطع لعشرة فتقضي الصلاة إن بقي قدر التحريمة فقط، و الحاصل أن زمن الغسل من الحيض لو انقطع لأقله لأنها إنما تطهر بعد الغسل فإذا أدركت من آخر الوقت قدر ما يسع الغسل فقط لم يجب عليها قضاء تلك الصلاة لأنها لم تخرج من الحيض في الوقت بخلاف ما إذا كان يسع التحريمة أيضًا؛ لأن التحريمة من الطهر فيجب القضاء". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں