بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گناہ چھوڑنے کی کوشش کے باوجود نہیں چھوٹ رہا


سوال

میں نے لواطت کا گناہ کر لیا، اب توبہ بھی کر لی، لیکن مجھ سے گناہ چھوٹ نہیں رہا۔ رہنمائی کریں۔

جواب

درج ذیل اعمال کا اہتمام کیجیے، ان شاء اللہ تعالیٰ گناہ چھوٹ جائیں گے:

1-  ہر وقت پاکیزہ اور باوضو رہنے کا اہتمام کریں۔

2- پانچ وقت نماز باجماعت کی پابندی کریں۔

3- اٹھتے، بیٹھتے، چلتے، پھرتے کثرت سے استغفار کریں، اور روزانہ دن یا رات میں کوئی ایک وقت مقرر کرکے اچھی طرح وضو کرکے تنہائی میں دو رکعت نماز، توبہ اور حاجت کی نیت سے پڑھ کر گڑگڑا کر اللہ تعالیٰ سے اپنے گزشتہ گناہوں کی معافی مانگیں، خوب روئیں، اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کریں اور رونے جیسی شکل بنا لیں، اللہ تعالیٰ سے سچے دل سے دعا کریں کہ وہ آپ کو تمام گناہوں، خصوصاً اس گناہ سے نجات دے دے، اور ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا پختہ عزم بھی کریں۔ صبح و شام اور دیگر اوقات میں سید الاستغفار  بھی پڑھا کریں، سید الاستغفار یہ ہے: 

"اَللّٰهَمَّ أَنْتَ رَبِّيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِيْ وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَی عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوْءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ وَأَبُوْءُ بِذَنْبِيْ، فَاغْفِرْلِيْ فَإِنَّه لَایَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ". [رواه مسلم]

ترجمہ: ’’اے اللہ!  تو ہی میرا رب ہے،  تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں جس قدرطاقت رکھتا ہوں، میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں،پس مجھے بخش دے؛  کیوں کہ تیرے علاوہ کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا۔‘‘ 

4-  نیک لوگوں کے ساتھ  رہیں، بری صحبت اور ماحول سے بچیں۔ کسی متبعِ سنت بزرگ عالم سے اصلاح تعلق قائم کرلیں، ان کی مجالس میں پابندی سے شرکت کریں۔
5- اب تک شادی نہ ہوئی ہو تو جلد شادی کرنے کی فکر اور کوشش کریں۔

6۔ ایسے لڑکوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہرگز نہ  کریں، جن کی طرف برائی کا خیال جاتا ہو۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100533

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں