بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پراویڈنٹ فنڈ پر سود کے نام سے ملنے والی رقم کا حکم


سوال

میں ایک سرکاری محکمہ میں ملازمت کرتا ہوں ہم کو ہمارے فنڈ پر جی پی فنڈ پر انٹرسٹ ملتا ہے کیا ہم کیا وہ ہم پر جائز ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی مجھے واضح بتایا جائے، اگر یہ غلط ہے تو میں اپنے محکمے میں اپنے فنڈ پر یہ انٹرسٹ ہٹانے کی درخواست دے کر ختم کرواؤں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں سائل کی ماہانہ تنخواہ سے جو رقم کاٹی جاتی ہے اگر یہ جبری ہے،منع کرنے کے باوجود کاٹی جاتی ہے تو ملازمت ختم ہونے کے بعد اس فنڈ سے سائل کوجتنی بھی رقم ملے گی وہ سائل کے  لیے حلال ہوگی،سود نہیں ہوگی ،اس کو لینا اور استعمال کرنا جائز ہوگا ۔

  اوراگر یہ کٹوتی اختیاری ہے تو جو رقم سائل نے اپنے اختیار سے کٹوائی ہے اور اس پر محکمہ نے اپنے جانب سے جو اضافہ کیا ہے  ان دونوں قسموں کی رقم کا وصول کرنا تو جائز هے، البتہ اس پر سود کے نام سے ملنے والی رقم کا لینا جائز نہیں ہے۔

جواہر الفقہ میں حضر ت مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ اس مسئلہ سے متعلق لکھتے ہیں:

"         جبری پراویڈنٹ فنڈ پہ سود کے نام پر جو رقم ملتی ہے  ،وہ شرعا سود نہیں  بلکہ اجرت(تنخواہ)ہی کا ایک حصہ ہے اس کا لینا اور اپنے استعمال میں لانا جائز ہے  ، البتہ پراویڈنٹ فنڈ میں رقم اپنے اختیار سے کٹوائی جائے تو اس میں تشبہ بالربوا بھی ہے اور ذریعہ  سود بنا لینے کا خطرہ بھی ہے ، اس لیے اس سے اجتناب کیا جائے۔"

(ج:3،ص:257،ط:مکتبہ دار العلوم کراچی)

البحر الرائق میں ہے:

"قوله:(بلبالتعجيلأو بشرطه أو بالاستيفاء أو بالتمكن) يعني لا يملك الأجرة إلا بواحد من هذه الأربعة والمراد أنه لا يستحقها المؤجر إلا بذلك كما أشار إليه القدوري في مختصره لأنها لو كانت دينا لا يقال أنه ملكه المؤجر قبل قبضه وإذا استحقها المؤجر قبل قبضها فله المطالبة بها وحبس المستأجر عليها وحبس العين عنه وله حق الفسخ إن لم يعجل له المستأجر كذا في المحيط لكن ليس له بيعها قبل قبضها."

(ج:7،ص:300،ط:دار الکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں