گورنمنٹ اسکیموں کے تحت گاڑی یا لون لینا کیسا ہے؟
صورت مسئولہ میں گورنمنٹ یاکسی بھی ادارے کے ایسے کسی بھی اسکیم کے تحت گاڑی یاقرضہ لینا جس میں یہ شرط ہو کہ واپسی مارک اَپ کے ساتھ ہوگی،ایسا معاملہ یا قرضہ ، سودی معاملہ ہے، اور سود کا لینا، دینا ناجائز اورحرام ہے۔ لہذا مذکورہ اسکیم کے تحت گاڑی یاقرضہ لینانا جائز اورحرام ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"«وفي الأشباه: كلّ قرض جرّ نفعًا»
(قوله: كلّ قرض جرّ نفعًا حرام) أي إذا كان مشروطًا كما علم مما نقله عن البحر و عن الخلاصة، و في الذخيرة: و إن لم يكن النفع مشروطًا في القرض، فعلى قول الكرخي: لابأس به و يأتي تمامه."
(کتاب البیوع باب المرابحہ ج نمبر ۵ ص نمبر ۱۶۶،ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506100304
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن