بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گورنمنٹ اسکیموں کے تحت گاڑی یا لون لینا کیسا ہے؟


سوال

گورنمنٹ اسکیموں کے تحت گاڑی یا لون لینا کیسا ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں گورنمنٹ یاکسی بھی ادارے کے  ایسے کسی بھی اسکیم کے تحت گاڑی یاقرضہ لینا جس میں یہ شرط ہو کہ واپسی مارک اَپ کے ساتھ ہوگی،ایسا معاملہ یا قرضہ ، سودی معاملہ ہے، اور سود کا لینا، دینا ناجائز اورحرام ہے۔ لہذا مذکورہ اسکیم کے تحت گاڑی یاقرضہ لینانا جائز اورحرام ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"«وفي الأشباه: ‌كلّ ‌قرض جرّ نفعًا»

(قوله: ‌كلّ ‌قرض جرّ نفعًا حرام) أي إذا كان مشروطًا كما علم مما نقله عن البحر و عن الخلاصة، و في الذخيرة: و إن لم يكن النفع مشروطًا في القرض، فعلى قول الكرخي: لابأس به و يأتي تمامه."

(کتاب البیوع باب المرابحہ ج نمبر ۵ ص نمبر ۱۶۶،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100304

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں