بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیرمسلم عدالت میں نکاح کاحکم


سوال

ہندوستان کی  عدالتوں میں جو کورٹ میرج شادی ہوتی ہے وہ شرعاً معتبر ہے یانہیں؟ جواب سے مطلع کریں۔

جواب

صورت مسئولہ میں  اگر کوئی لڑکا اور لڑکی کسی غیر مسلم عدالت میں دومسلمان مرد/یاایک مسلمان مرد اور دومسلمان عورتوں کوگواہ بنا کر ایجاب وقبول کریں گے تو نکاح منعقد ہو جائے گا ،اگر مسلمان  گواہ  نہ ہوں تو اس صورت میں   نکاح  معتبر نہیں  ہو گا ۔

بدائع الصنائع میں ہے :

"وأما صفات الشاهد الذي ينعقد به النكاح ۔۔۔ ومنها الإسلام في نكاح المسلم المسلمة فلا ينعقد نكاح المسلم المسلمة بشهادة الكفار؛ لأن الكافر ليس من أهل الولاية على المسلم قال الله تعالى {ولن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلا} [النساء: 141] وكذا لا يملك الكافر قبول نكاح المسلم ولو قضى قاض بشهادته على المسلم ينقض قضاؤه".

(کتاب النکاح ، فصل فی نکاح المسلم المسلمۃ،253/2،دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144406100441

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں