بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھوڑے کے گوشت کا حکم


سوال

کیا گھوڑے کا گوشت حلال ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ  فی نفسہ گھوڑا حلال جانور ہے ، مگر آلہ جہاد ہونے کی وجہ سے  اسے ذبح کرنا  اور گوشت کھانا مکروہِ تحریمی  ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:
"يكره لحم الخيل في قول أبي حنيفة رحمه الله تعالى، خلافاً لصاحبيه، واختلف المشايخ في تفسير الكراهة، والصحيح أنه أراد بها التحريم، ولبنه كلحمه، كذا في فتاوى قاضي خان. وقال الشيخ الإمام السرخسي: ما قاله أبو حنيفة رحمه الله تعالى أحوط، وما قالا أوسع، كذا في السراجية". (الفتاوى الهندية، ج:5، ص:290، ط:مکتبة حقانیة)

بدائع الصنائع میں ہے:
"وأما لحم الخيل فقد قال أبو حنيفة رضي الله عنه: يكره، وقال أبو يوسف ومحمد رحمهما الله: لا يكره، وبه أخذ الشافعي رحمه الله". (بدائع الصنائع، ج:5، ص:38، ط:ایچ ایم سعید) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110201068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں