بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کو صدقہ دینا


سوال

کسی غیر مسلم کو صدقہ دینا جائز ہے؟

جواب

 غیر مسلم اگر ضرورت مند ہو تو اس کو زکاة یا صدقاتِ واجبہ دینا تو جائز نہیں ہے، اس لیے کہ زکاة کی ادائیگی کے لیے مسلمان مستحق کو مالک بنانا ضروری ہے،   البتہ  نفلی صدقات وغیرہ سے غیر مسلم کی مدد کی جاسکتی ہے۔

البتہ  فرقہ قادیانیت سے وابستہ افراد یا کسی بھی مرتد یا زندیق کی مالی امداد کسی بھی مد سے کرنے کی شرعاً و اخلاقاً  اجازت نہیں۔ اہلِ کتاب و دیگر مذاہب کے افراد کی نفلی صدقات سے مدد کرنے کی اجازت ہے۔ 

"عن إبراهیم بن مهاجر قال: سألت إبراهیم عن الصدقة على غیر أهل الإسلام، فقال: أما الزكاة فلا، وأما إن شاء رجل أن یتصدق فلا بأس".

(المصنف لابن أبي شیبة / ما قالوا في الصدقة یعطي منها أهل الذمة۶؍۵۱۳ رقم:۱۰۴۱۰)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112200936

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں