بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلموں کے ساتھ ظاہر اور دلی تعلق کا حکم


سوال

 کیا مرد کا غیر مسلم کھلاڑیوں کو پسند کرنا یا کسی عورت کا غیر مسلم کھلاڑیوں کو پسند کرنا اور یہ لگاؤ صرف کھیل کی حد تک ہو تو کیا وہ بھی اس حدیث کا مصداق بنیں گے؟ "المرء مع من احب"اور یہ واضح کریں کے یہ کہنا میں فلاں غیر مسلم کھلاڑی کی فین ہوں درست ہے؟

جواب

 غیر مسلموں کے ساتھ حُسنِ  اخلاق و نیک برتاؤ  اور ظاہری خوش خُلقی سے پیش آنا درست ہے۔  اور اسلامی اخلاق سے متاثر کرکے غیر مسلم کو اسلام کی طرف مائل کرنے کے لیے اس کی اجازت ہےلیکن  قلبی تعلق اور دلی  دوستی کسی غیر مسلم کے ساتھ رکھنا جائز نہیں ہے۔

نیز  مسلمان مرد اور مسلمان عورت کا اپنےا ٓپ کو غیر  مسلم کھلاڑی کا فین کہنا بھی درست نہیں ہے؛اس لیے کہ  لہوولعب میں مبتلاء شخص کا فین ہونا خصوصا جب کہ غیر مسلم بھی ہو، درست نہیں ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

"﴿ لَايَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكٰفِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللّٰهِ فِي شَيْءٍ إِلَّا أَنْ تَتَّقُوْا مِنْهُمْ تُقَاةً وَّيُحَذِّرُكُمُ اللّٰهُ نَفْسَهُ وَإِلَى اللّٰهِ الْمَصِيرُ﴾." [آل عمران:28]

ترجمہ:" مسلمانوں کو چاہیے کہ کفار کو (ظاہراً یا باطناً) دوست نہ بناویں  مسلمانوں (کی دوستی) سے تجاوز کرکے ، اور جو شخص ایسا (کام) کرے گا سو وہ شخص اللہ کے ساتھ (دوستی رکھنے کے) کسی شمار میں نہیں، مگر ایسی صورت میں کہ تم ان سے کسی قسم کا (قوی) اندیشہ رکھتے ہو۔ اور اللہ تعالیٰ تم کو اپنی ذات سے ڈراتا ہے اور خدا ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ "

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب رحمہ اللہ  فرماتے ہیں:

"کفار کے ساتھ تین قسم کے معاملے ہوتے ہیں: موالات یعنی دوستی۔ مدارات: یعنی ظاہری خوش خلقی۔ مواساۃ:  یعنی احسان و نفع رسانی۔

موالات تو کسی حال میں جائز نہیں۔ اور مدارات تینوں حالتوں میں درست ہے:  ایک دفعِ ضرر کے واسطے، دوسرے اس کافر کی مصلحتِ دینی یعنی توقعِ ہدایت کے واسطے، تیسرے اکرامِ ضیف کے لیے، اور اپنی مصلحت و منفعتِ مال و جان کے لیے درست نہیں۔ اور مواسات کا حکم یہ ہے کہ اہلِ حرب کے ساتھ ناجائز ہے اور غیر اہلِ حرب کے ساتھ جائز۔"(ماخوذ از بیان القرآن)

خلاصہ یہ ہے کہ گھیل سے بچنا چاہیے اللہ تعالیٰ نے بندوں کو گھیل کے لیے پیدا نہیں کیا ، باقی کھیل کی وجہ سے کسی کا فین ہونے سے" المراء مع من احب " کے مصداق نہیں بنیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100578

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں