بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر میں اور مسجد میں بنا کا حکم


سوال

کیا گھر میں اور مسجد میں بنا کا حکم مختلف ہے؟ یہ کہ اگر وضو ٹوٹے تو دوبارہ کر کے وہیں سے دوبارہ پڑھنا شروع کرے؟

جواب

 گھر میں اور مسجد میں بنا یعنی وضو  ٹوٹنے کے بعد دوبارہ نماز میں شامل ہونا،  کا حکم مختلف  نہیں ہے، دونوں جگہ ایک ہی حکم ہے۔ یعنی اگر استیناف کی صورت میں جماعت ملنے کی امید ہو یا پہلے سے ہی منفرد تھا تو استیناف افضل ہے اور بنا جائز ہے، اور اگر استیناف کی صورت میں جماعت نہ مل سکے تو بنا افضل ہے۔ 

الفتاوى الهندية (1/ 93):

"والرجل والمرأة في حق حكم البناء سواء، كذا في المحيط. ولايعتد بالتي أحدث فيها ولا بد من الإعادة، هكذا في الهداية والكافي. والاستئناف أفضل، كذا في المتون. و هذا في حقّ الكلّ عند بعض المشايخ. و قيل: هذا في حق المنفرد قطعًا وأما الإمام والمأموم إن كانا يجدان جماعةً فالاستئناف أفضل أيضًا، و إن كانا لايجدان فالبناء أفضل صيانةً لفضيلة الجماعة، وصحح هذا في الفتاوى، كذا في الجوهرة النيرة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200785

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں