بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گاڑی کی زکات میں کس قیمت کا اعتبار ہوگا؟


سوال

دو سال قبل گاڑی کی قیمت پانچ لاکھ تھی، اب اس کی زکاۃ پانچ لاکھ کے حساب سے ادا کروں یا موجودہ قیمت کے حساب سے?

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ گاڑی آپ کے استعمال کی ہے تو اس پر زکوٰۃ لازم نہیں ہے، اور اگر مذکورہ گاڑی فروخت کرنے کی نیت سے لی ہو تو اس کی قیمتِ فروخت کے مطابق زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہوگا۔

''فتاوی شامی'' میں ہے:

"(وجاز دفع القیمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق)، وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا: يوم الأداء. وفي السوائم يوم الأداء إجماعاً، وهو الأصح، ويقوم في البلد الذي المال فيه، ولو في مفازة ففي أقرب الأمصار إليه، فتح". (2/286، باب زکاۃ الغنم، ط:سعید)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201334

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں