بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غائب شوہر کی شہادت کی خبر سن کر نکاح کرلیا اور خبر غلط نکلی


سوال

ایک شخص کی منکوحہ نے  اپنے شوہر کی شہادت کی خبر سننے کے   چار سال بعد  دوسرا نکاح کیا اور دوسرے شوہر کےساتھ چھ یا دس سال گزرنے کے بعدخبر آئی کہ پہلا شوہر  زندہ ہے  ا ور  جیل میں ہے تو اس صورت میں دوسرے نکاح کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون کا نکاح اس کے  پہلے شوہر سے بدستور قائم ہے، دوسرے شوہر کے ساتھ اس کا نکاح خود بخود باطل ہو گیا؛  اس لیے دوسرے شوہر سے فوراً علیٰحدگی اختیار کر لے۔ چونکہ  اس خاتون کی دوسرے نکاح کی رخصتی بھی ہو گئی تھی تو  پہلے شوہرکے آجانے کے بعد  اسے بیوی کے  ساتھ صحبت کرنا اس وقت تک جائز نہیں جب تک وہ دوسرے شوہر کی عدت پوری نہ کرلے۔

وفي المبسوط للسرخسي :

’’ وأما تخييره إياه بين أن يردها عليه وبين المهر فهو بناء على مذهب عمر - رضي الله عنه - في المرأة إذا نعي إليها زوجها فاعتدت، وتزوجت ثم أتى الزوج الأول حيا إنه يخير بين أن ترد عليه وبين المهر، وقد صح رجوعه عنه إلى قول علي - رضي الله عنه -، فإنه كان يقول ترد إلى زوجها الأول، ويفرق بينها وبين الآخر، ولها المهر بما استحل من فرجها، ولا يقربها الأول حتى تنقضي عدتها من الآخر وبهذا كان يأخذ إبراهيم - رحمه الله - فيقول: قول علي - رضي الله عنه - أحب إلي من قول عمر - رضي الله عنه -، وبه نأخذ أيضا؛ لأنه تبين أنها تزوجت، وهي منكوحة ومنكوحة الغير ليست من المحللات بل هي من المحرمات في حق سائر الناس.‘‘

(کتاب المفقود،(11/ 37) ط: دارالمعرفۃ بیروت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144111200420

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں