بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فلاں گناہ کیا تو ایک روزہ لازم ہو گا ، کہنے کا حکم


سوال

کسی نے نذر مانی کے فلاں گناہ ہوجائے تو مجھ پر ایک روزہ لازم ہے اگرگناہ سرزد ہو جائے تو روزہ ہے یا نہیں؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ الفاظ " فلاں گناہ ہوجائے تو مجھ پر ایک روزہ لازم ہے " نذر ماننے کے بعد وہ گناہ ہوجانے  کی صورت میں ایک روزہ رکھنا   لازم ہو گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ومن نذر نذراً مطلقاً أو معلقاً بشرط وكان من جنسه واجب) أي فرض كما سيصرح به تبعاً للبحر والدرر (وهو عبادة مقصودة) خرج الوضوء وتكفين الميت (ووجد الشرط) المعلق به (لزم الناذر)؛ لحديث: «من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى» (كصوم ... الخ".

(کتاب الایمان، مطلب فی احکام النذر، ج:3، ص:735، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101634

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں