بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوریکس ٹریڈنگ کا حکم


سوال

فوریکس ٹریڈنگ  حلال ہے یا حرام؟

جواب

آج کل فاریکس (forex) کے نام سے بین الاقوامی سطح پر ایک کاروبار رائج ہے، اس کاروبار کو "فاریکس ٹریڈنگ" کہتے ہیں، اس کاروبار میں سونا، چاندی، کرنسی، کپاس، گندم، گیس، خام تیل، جانور اور دیگر بہت سی اشیاء کی خرید و فروخت ہوتی ہے، ہمارے علم کے مطابق "فاریکس ٹریڈنگ" کے اس وقت جتنے طریقے رائج ہیں  وہ  شرعی اصولوں کی مکمل رعایت نہ ہونے اور شرعی سقم کی موجودگی کی وجہ سے ناجائز ہیں۔ لہٰذا ان معاملات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ہاں سے ایک تفصیلی فتویٰ شائع ہوچکا ہے جو درج ذیل لنک سے آپ حاصل کرسکتے ہیں:

فاریکس کے کاروبار کا حکم

اور اگر آپ کسی خاص صورت سے متعلق دریافت کرناچاہتے ہیں تو اس کی تفصیل ،شرائط وضوابط لکھ کر سوال بھیج دیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں