بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوت شدہ شخص کی طرف سے کی گئی قربانی کے گوشت کا حکم


سوال

کسی فوت شدہ بندے کی طرف سے کی گئی قربانی کا گوشت خود کھا سکتے ہیں اور عزیز واقارب میں بانٹ سکتے ہیں یا سارا ہی غرباء میں تقسیم کرنا چاہیے؟

جواب

میت کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے  اور  اس قربانی کا گوشت کھانا سب کے لیے جائز ہوگا۔ سارا غرباء میں تقسیم کرنا ضروری نہیں، البتہ اگر میت نے اپنی طرف سے قربانی کی وصیت کی ہو اور میت کے مال سے ہی قربانی کی جائے تو اس کا گوشت صدقہ کرنا ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"من ضحى عن الميت يصنع كما يصنع في أضحية نفسه من التصدق والأكل والأجر للميت والملك للذابح.  قال الصدر: والمختار أنه إن بأمر الميت لايأكل منها وإلا يأكل، بزازية، وسيذكره في النظم."

(کتاب الأضحیة ج نمبر ۶ ص نمبر ۳۲۶،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200786

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں