بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوجی شخص کے لیے سیاہ خضاب استعمال کرنے کا حکم


سوال

 میں آرمی میں ہوں اور میری عمر 38 سال ہے، میری داڑھی زیادہ تر سفید ہے، کیا میں کالا خضاب لگا سکتا ہوں؟

جواب

عام حالات میں سفید  بالوں کو سیاہ کرنے کے لیے کالا خضاب لگانا  جائز نہیں،  احادیثِ مبارکہ میں خالص کالے رنگ کاخضاب لگانے کی ممانعت اور سخت وعیدآئی ہے، لہٰذا خالص کالے رنگ کا خضاب لگانا جائز نہیں ہے، خالص سیاہ رنگ کے علاوہ کسی بھی رنگ (مثلاً:سرخ، براؤن  یاسیاہی مائل رنگ)کاخضاب لگاسکتے ہیں۔

  البتہ صرف حالتِ جہاد میں دشمن کو مرعوب رکھنے اور اس کے سامنے جوانی اور طاقت کے اظہار کے لیے کالا خضاب استعمال کرنے کی  اجازت دی گئی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ  میں سائل  کے لیے دشمنانِ  اسلام کے خلاف  جنگ کے موقع  پر   (یا جہاں مقابل کفار ممالک کے فوجیوں سے موازنہ یا مشقیں ہوں، یا اسلامی شوکت کا اظہار ہو) کالا خصاب استعمال کرنے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ عام حالات  میں  خالص سیاہ رنگ کے خضاب کے استعمال کی اجازت نہیں ہے ۔

وفي سنن أبي داود :

'' عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يكون قوم يخضبون في آخر الزمان بالسواد، كحواصل الحمام، لا يريحون رائحة الجنة»''.

(4/ 87ط:دار الفكر )

''حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہماارشادفرماتے ہیں: جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آخری زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جوسیاہ خضاب لگائیں گے،جیسے کبوترکاسینہ،ان لوگوں کوجنت کی خوشبوبھی نصیب نہ ہوگی''۔

وفي الفتاوى الهندية :

"اتفق المشايخ رحمهم الله تعالى أن الخضاب في حق الرجال بالحمرة سنة، و أنه من سيماء المسلمين وعلاماتهم، وأما الخضاب بالسواد فمن فعل ذلك من الغزاة؛ ليكون أهيب في عين العدو فهو محمود منه، اتفق عليه المشايخ رحمهم الله تعالى، ومن فعل ذلك ليزين نفسه للنساء وليحبب نفسه إليهن فذلك مكروه، وعليه عامة المشايخ".

(5/ 359ط:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144206200403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں