بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوم پر نماز کا حکم


سوال

فوم پر نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ فوم اگر ایسا  ہو کہ اس پر نماز پڑھتے ہوئےسجدہ کرنے کی صورت میں  پیشانی  زمین پر ٹک جائےاور زمین کی سختی محسوس ہو خواہ تھوڑا دباؤ کے ذریعہ ہی کیوں نہ ہو تو ایسے فوم پر نماز پڑھنا جائز ہے ،البتہ اگر فوم اتنا موٹا ہو کہ سجدہ کرنے کی صورت میں دھنستا ہی چلا جائے اور ایک جگہ ٹکے نہیں تو اس صورت میں فوم پر نماز پڑھنا جائز نہیں ۔

البحرالرائق میں ہے :

"والأصل كما أنه يجوز السجود على الأرض يجوز على ما هو بمعنى الأرض مما تجد جبهته حجمه وتستقر عليه وتفسير وجدان الحجم أن الساجد لو بالغ لا يتسفل رأسه أبلغ من ذلك فيصح السجود على الطنفسة والحصيرة والحنطة والشعير والسرير والعجلة إن كانت على الأرض؛ لأنه يجد حجم الأرض، بخلاف ما إذا كانت على ظهر الحيوان؛ ‌لأن ‌قرارها ‌حينئذ ‌على ‌الحيوان ‌كالبساط ‌المشدود ‌بين ‌الأشجار".

(کتاب الصلاۃ،آداب الصلاۃ،ج:1،ص:337،دارالکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100956

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں