بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فضہ نام رکھنے کا حکم


سوال

فضا کامعنی کیا ہے، یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

یہ نام اصل تلفظ کے اعتبار سے "فِضَّہ" (یعنی فاء کے کسرہ اور ضاد کے تشدید کے ساتھ) ہے، جس کا معنی ہے: چاندی۔  (القاموس الوحید، ص:1239، ط:ادارۃ الاسلامیات)

اور اگر اسے "فضا" ہی لکھا اور پڑھا جائے تو یہ "ف" پر زبر اور زیر دونوں طرح اردو میں مستعمل ہے، "اردو لغت" میں اس کا معنی درج ذیل ہے:

"فَِضا

 

۱. (i) زمین اور آسماں کے درمیان کی وسعت ، خلائے بسیط.
(ii) کسی جگہ کی ہوا.
(iii) کسی چیز کے اندر کی خالی جگہ ، جوف.
۲- (i) کشادہ جگہ ، میدان.
(ii) وسعت ، کشادگی ، سازگار ماحول ، فراخی ، موافق حالات.
۳. رونق ، بہار.
۴. کیفیت ، حالت.
۵. وسعت، زمین ؛ کشادگیِ صحنِ خانہ ؛ کھلا ہوا میدار ، دلکشا میدان۔"

مذکورہ نام معنی کے اعتبار سے رکھنا تو درست ہے، تاہم ایسے مواقع پر مناسب یہ ہے کہ بچی کا  نام ازواجِ مطہرات، بناتِ طیّبات، صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر  رکھا جائے جو افضل ہونے کے ساتھ ساتھ باعث برکت بھی ہے۔

تفسیرِ معارف القرآن  (مفتی محمد شفیعؒ) میں ہے:

"افسوس ہے کہ آج کل عام مسلمان اس غلطی میں مبتلا ہیں،  کچھ لوگ تو وہ ہیں جنہوں نے اسلامی نام ہی رکھنا چھوڑ دیے، ان کی صورت و سیرت سے تو پہلے بھی مسلمان سمجھنا ان کا مشکل تھا، نام سے پتا چل جاتا تھا، اب نئے نام انگریزی طرز کے رکھے جانے لگے، لڑکیوں کے نام خواتینِ اسلام کے طرز کے خلاف خدیجہ، عائشہ، فاطمہ کے بجائے نسیم،شمیم، شہناز، نجمہ، پروین ہونے لگے۔ اس سے زیادہ افسوس ناک یہ ہے کہ جن لوگوں کے اسلامی نام ہیں: عبدالرحمٰن، عبدالخالق، عبدالرزّاق، عبدالغفار، عبدالقدوس وغیرہ ان میں تخفیف کا یہ غلط طریقہ اختیار کرلیا گیا کہ صرف آخری لفظ ان کے نام کی جگہ پکارا جاتا ہے رحمٰن، خالق، رزّاق، غفار کا خطاب انسانوں کو دیا جارہا ہے۔ اور اس سے زیادہ غضب کی بات یہ ہے کہ ’’قدرت اللہ‘‘ کو ’’اللہ صاحب‘‘  اور ’’قدرت خدا‘‘  کو ’’خدا صاحب‘‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ یہ سب ناجائز و حرام اور گناہِ کبیرہ ہے، جتنی مرتبہ یہ لفظ پکارا جاتا ہے اتنی ہی مرتبہ گناہِ کبیرہ کا ارتکاب ہوتا ہے، اور سننے والا بھی گناہ سے خالی نہیں رہتا۔"

(معارف القرآن، ج:4، ص:132، ط:معارف القرآن کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں