بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض نماز سے پہلے نفل پڑھنا


سوال

عورتوں کے لیے فرض نماز سے پہلے نفل عمل مثلاً تلاوت قرآن پاک، نفل نماز یا تسبیحات کا پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

مطلق نفل عمل(تلاوت قرآن کریم اور تسبیحات وغیرہ) کی تو اجازت ہے،لیکن فجر کی فرض نماز سے پہلے سنتوں کے علاوہ دیگر نوافل پڑھنے کی شرعا اجازت نہیں ہے،اور مغرب کی نماز میں  چوں کہ تعجیل کا حکم ہے اس لیے اس سے پہلے بھی نفل نماز اور دیگر نفلی اعمال  کا معمول نہیں بنانا چاہیے،باقی نمازوں سے پہلے نفل نماز پڑھ سکتے ہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"تسعة أوقات يكره فيها النوافل وما في معناها لا الفرائض. هكذا في النهاية والكفاية فيجوز فيها قضاء الفائتة وصلاة الجنازة وسجدة التلاوة. كذا في فتاوى قاضي خان.

منها ما بعد طلوع الفجر قبل صلاة الفجر. كذا في النهاية والكفاية يكره فيه التطوع بأكثر من سنة الفجر.

ومنها ما بعد الشمس قبل صلاة المغرب."

(کتاب الصلاۃ،الباب الأول في مواقيت الصلاة وما يتصل بها،الفصل الثالث في بيان الأوقات التي لا تجوز فيها الصلاة وتكره فيها،ج1،ص53،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101293

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں