بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 ذو القعدة 1445ھ 13 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فعلِ قبیح (مشت زنی) سے بچنے کا طریقہ


سوال

میں مشت زنی کی دلدل میں پھنس گیا ہوں، کافی دفعہ سچے دل سے توبہ کی، لیکن پھر توبہ ٹوٹ جاتی ہے، میں  اس عمل سےبہت غمزدہ ہوں ، لیکن پھر بھی یہ عمل ہو ہی جاتا ہے،گھر والوں کو اشاراتًا کہتا رہتا ہوں کہ میری شادی کروا دیں، پر  وہ  نہیں کروا رہے، آپ سے یہ گزارش ہے کہ اس عمل سے چھٹکارا پانے کے لیے کوئی عمل بتادیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں "مشت زنی" سے بچنے کے لیے  اس کے  اسباب مثلاً  غلط خیالات ،بری صحبت  ،تنہائی میں رہنا ،انٹرنیٹ کا غلط استعمال، بدنظری وغیرہ سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے، اگر انٹرنیٹ کا استعمال ناگزیر نہیں ہے تو اس کا استعمال بالکل ہی ترک کردیجیے،  اور  یہ خیال بار بار اپنے ذہن میں  لائیں کہ اللہ تعالی مجھے ہر حال میں دیکھ رہے ہیں ،  اس کے  ساتھ  ساتھ کسی اللہ والے کی صحبت اختیار کیجیے،  اور والدین سے شادی کروانے کا بھی کہیں، اگر والدین  کو خود کہنا ممکن نہ ہو تو کسی کے ذریعہ سے شادی کا کہہ دیں ،جب  تک شادی نہ ہو  کثرت سے  روزے رکھنے کا اہتمام کریں ، کثرت سے اس دعا  کا ورد کیا جائے:  "اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ الْهُدٰى وَالتُّقٰى وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی"اورساتھ ساتھ   سید الاستغفار پڑھتے رہیں۔ سید الاستغفار یہ ہے: 

"اللَّهُمَّ أنْتَ ربِّى لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خلَقْتَنِى وَأنَا عَبْدُكَ، وَأنَا عَلَى عَهْدِك وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أعُوذُ بكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ وَأبُوءُ لَكَ بنِعْمَتِكَ عَلىَّ، وَأعْتَرِفُ بدنُوبِى فَاغْفِرْ لى ذُنُوبى، إنَّهُ لايَغفرُ الذنوب إِلَّا أنْتَ."

ترجمہ: اے اللہ تو ہی میرا رب ہے ، تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں،تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں جس قدرطاقت رکھتا ہوں،میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں،پس مجھے بخش دے کیوں کہ تیرے علاوہ کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا۔ "

(جمع الجوامع، الہمزۃ مع الواو، ج:3، ص:294، ط:جمہوریہ مصر)

اور ہر نماز کے بعد سینے پر ہاتھ رکھ کر  سات  مرتبہ  "یاقَوِيُّ الْقَادِرُ الْمُقْتَدِرُ قَوِّنِيْ وَقَلْبِيْ"پڑھ کر اپنے آپ پر دم کرے، ان شاء اللہ تعالیٰ اس قبیح فعل سے نجات مل جائےگی۔

فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102265

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں