بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز میں سجدہ تلاوت کرنا


سوال

فجر کی نماز کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کے دوران سجدہ تلاوت پر پہنچ کر سجدہ تلاوت کرنا ہے لیکن وہ وقت سجدے کیلئے مکروہ ہے یعنی وقت نماز فجر کیلئے قضا ھوچکا اور سورج بھی طلوع ھونے میں 10منٹ باقی ہیں تو کیا ایسے وقت تلاوت قرآن روک دینی چاہیئے یا تلاوت جاری رکھوں اور سجدہ تلاوت بعد میں ادا کروں؟ رھنمائی فرمائیں ۔۔۔جزاک اللہ

جواب

نماز فجر کے بعد طلوعِ آفتاب سے پہلے تک اور عصر کے بعد سورج کے زرد ہونے تک  سجدہ تلاوت کی ادائیگی درست ہے۔البتہ عین طلوع اور عین غروب کے اوقات میں سجدہ تلاوت جائز نہیں، الا یہ کہ اسی وقت آیتِ سجدہ کی تلاوت کی تو اس سجدہ تلاوت کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔

لہذا صورت مسؤلہ میں بھی تلاوت جاری رکھیں اور جب آیت سجدہ آجائے تو اسی وقت سجدہ تلاوت کرنا درست ہے۔''فتاوی ہندیہ'' میں ہے:

''( الفصل الثالث في بيان الأوقات التي لا تجوز فيها الصلاة وتكره فيها ) ثلاث ساعات لا تجوز فيها المكتوبة ولا صلاة الجنازة ولا سجدة التلاوة: إذا طلعت الشمس حتى ترتفع وعند الانتصاف إلى أن تزول وعند احمرارها إلى أن يغيب إلا عصر يومه ذلك فإنه يجوز أداؤه عند الغروب''۔(2/257)

 

فقط و الله أعلم

 

 

 


فتوی نمبر : 144204200820

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں