بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آئی برو کے درمیان کے بال صاف کرنا


سوال

عورت کے لیے آئی برو کے درمیان کے بال صاف کرنا جائز ہے؟

جواب

 عورت کے لیےزیب و  زینت حاصل کرنے یا فیشن  کی غرض سے آئی برو (بھنووں) کے اطراف سے یا  دونوں  بھنووں  کے درمیان کے بال اکھاڑنایا  کتروانا یا ان کو باریک کروانا  جائز نہیں ہے،  البتہ اگر بھنویں اس قدر زیادہ پھیلی ہوئی ہیں کہ  اس میں  مردوں سے مشابہت ہورہی ہو یا وہ بہت  بد نما معلوم ہورہی ہوں  تو ان کو درست کرکے عام حالت کے مطابق   (ازالۂ عیب کے لیے)معتدل کرنے کی گنجائش ہے۔

حاشية رد المختار على الدر المختار میں ہے:

"( والنامصة إلخ ) ذكره في الإختيار أيضاً، وفي المغرب: النمص نتف الشعر ومنه المنماص المنقاش اهـ ولعله محمول على ما إذا فعلته لتتزين للأجانب، وإلا فلو كان في وجهها شعر ينفر زوجها عنها بسببه ففي تحريم إزالته بُعد؛ لأن الزينة للنساء مطلوبة للتحسين، إلا أن يحمل على ما لا ضرورة إليه؛ لما في نتفه بالمنماص من الإيذاء.  وفي تبيين المحارم: إزالة الشعر من الوجه حرام إلا إذا نبت للمرأة لحية أو شوارب فلا تحرم إزالته بل تستحب."

(6/ 373، كتاب الحظر والاباحة، فصل في النظر والمس، ط: سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144311101884

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں