بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف کی حالت میں بینک سے پیسے نکالنے جانا


سوال

کیا اعتکاف کے دوران پیسے وصول کرنے کے لیے عورت بینک وغیرہ جاسکتی ہے؟

جواب

عورت کے اعتکاف کے لیے مختص کی گئی جگہ عورتوں کے حق میں ایسی ہے جیسے مردوں کے لیے مسجد ہے، عورت کے لیے مسنون یا واجب اعتکاف کی حالت میں طبعی اور شرعی ضرورت کے بغیر وہاں سے باہر نکلنا درست نہیں ہے۔

لہذا  عورت کے لیے اعتکاف کی حالت میں  بینک سے پیسے نکالنے کے لیے  جانا جائز نہیں ہوگا، اس سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا، اور اس کی ایک دن روزہ کے ساتھ قضا لازم ہوگی۔ ضرورت کے لیے کسی کے ذریعے سے بینک سے پیسے منگوائے  جاسکتے ہیں۔

الفتاوى الهندية (1/ 211):

"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها، إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل، لاتخرج منه إلا لحاجة الإنسان، كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي".  

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202306

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں