بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 جمادى الاخرى 1446ھ 13 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹیٹ لائف انشورنس میں ملازمت کرنے کا حکم


سوال

کیا اسٹیٹ لائف میں کام کرنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ انشورنس کی تمام کمپنیاں جوئے اور سود پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہیں، لہذا اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی میں ملازمت کرنا جائز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی تنخواہ حلال ہے۔

احکام القرآن میں ہے:

"ولا خلاف بین أهل العلم في تحریم القمار".

(أحکام القرآن للجصاص، ج:1، ص:450، ط:قدیمي کتب خانه)

تفسیر ابن کثیر میں ہے:

"{ولا تعاونوا على الاثم و العدوان}، یأمر تعالی عبادہ المؤمنین بالمعاونة علی فعل الخیرات وهوالبر و ترك المنکرات و هو التقوی، و ینهاهم عن التناصر علی الباطل و التعاون علی المآثم والمحارم".

(تفسیر ابن کثیر، ج:2، ص:10، ط:دارالسلام)

فتاوی شامی میں ہے:

"ویکره تحریمًا بیع السلاح من أهل الفتنة أن علم؛ لأنّه إعانة علی المعصیة".

(رد المحتار علی الدر المختار، ج:4، ص:268، ط:ایچ ایم سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"کل ما یؤدي إلی ما لایجوز لایجوز".

(ردالمحتار علی الدرالمختار، ج:6، ص:360، ط:ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111200532

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں