بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بچے کے دو نام رکھنا


سوال

ایک بچے کے دو نام رکھ سکتے ہیں؟

جواب

ایک بچے کے  دو نام بھی رکھے جاسکتے ہیں ،شرعًا اس میں حرج نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200498

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں