والدہ صاحبہ کا انتقال ہواہے، والد صاحب کا پہلے سے انتقال ہوچکا ہے۔ ایک ہی بھائی ہوں اور سات بہنیں ہیں، نانی اماں حیات ہیں اور تین ماموں اور دو خالہ ہیں، برائے مہربانی واراثت کی تقسیم میں ہر ایک کا حصہ بتادیں!
صورتِ مسئولہ میں سائل کی والدہمرحومہ کی جائیداد کی تقسیم کا شرعی طریقہ کار یہ ہے کہ پہلےمرحومہ کے حقوقِ متقدمہ (یعنی مرحومہ کے ذمہ کسی کا کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحومہنے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی مال میں سے ) ادا کرنے کے بعد باقی کل جائیداد منقولہ وغیر منقولہکو 54/ حصوں میں تقسیم کر کے مرحومہ کی والدہ (سائل کی نانی) کو 9 /حصے، اور مرحومہ کے بیٹے (سائل) کو10 /حصے، اور مرحومہ کی ہر ایک بیٹی (سائل کی بہنوں) کو 5/ حصے ملیں گے۔
باقی سائل کے ماموں اور خالہ وغیرہ کو کچھ نہیں ملے گا، وہ محروم ہوں گے۔
یعنی: فیصد کے اعتبار سے 100 روپے میں سے 16.66 فیصد مرحومہ کی والدہ کو اور 18.51 فیصد مرحومہ کے بیٹے (سائل) کو، اور 9.25 فیصد مرحومہ ہربیٹی کو ملےگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201179
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن