شوہر کی وفات 27 شعبان کو ہوئی تو عدت کب تک ہے؟
اگرکسی عورت کے شوہر کا انتقال قمری (اسلامی) مہینے کی ابتدا یعنی پہلی تاریخ میں ہوا تواس صورت میں عورت کی عدت چاند کے مہینوں کے اعتبار سے چار ماہ دس دن پوری کرنا لازم ہوگی، خواہ کوئی مہینہ انتیس کا ہی کیوں نہ ہو۔اور اگر شوہر کا انتقال مہینے کے درمیان میں ہوا ہو تو کل 130 دن شمار کرکے عدت گزارنا لازم ہوگا، لہذا بصورتِ مسئولہ مذکورہ عورت کے شوہر کے انتقال سے 130 دن جب پورے ہوجائیں عدت پوری ہوجائے گی۔ اور دنوں کو چوبیس گھنٹے کے حساب سے شمار کیا جائے گا، یعنی جس وقت انتقال ہوا، ٹھیک اسی وقت اگلے دن ایک دن پورا سمجھا جائے گا۔
"فتاوی شامی" میں ہے:
'' في المحيط: إذا اتفق عدة الطلاق والموت في غرة الشهر اعتبرت الشهور بالأهلة وإن نقصت عن العدد، وإن اتفق في وسط الشهر. فعند الإمام يعتبر بالأيام، فتعتد في الطلاق بتسعين يوماً، وفي الوفاة بمائة وثلاثين''. (3/ 509)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202301
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن