معتدّہ خاتون دورانِ عدت نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟ براہِ کرم رہنمائی فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں عدّت کے دوران کیا ہوا نکاح شرعی طور پر جائز نہیں ہے، اور ایسا کیا ہوا نکاح از رُوئے شرع سرے سے منعقد بھی نہیں ہوتا۔
فتاویٰ شامی (حاشية ابن عابدين) میں ہے:
"أما نكاح منكوحة الغير ومعتدته فالدخول فيه لا يوجب العدة إن علم أنها للغير لأنه لم يقل أحد بجوازه فلم ينعقد أصلا".
(کتاب النکاح، باب العدّۃ،مطلب عدة المنكوحة فاسدا والموطوءة بشبهة ، ج:3، ص:516، ط:ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100906
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن