بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدتِ وفات کے دوران شوہر کے گھر کے ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں شفٹ ہونے کا حکم


سوال

کیا بیوی اپنے شوہر کی عدتِ وفات میں عدت کے دوران اپنے شوہر کے ایک ہی گھر کے دوسرے کمرے میں منتقل ہو سکتی ہے؟ برائے کرم مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں!

جواب

عدت کے من جملہ اَحکام میں سے ایک حکم یہ بھی ہے کہ عدت کے دوران معتدہ شدید ضرورت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلے، البتہ گھر کے اندر کسی ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں جانا ممنوع نہیں ہے، لہٰذا معتدہ عورت عدتِ وفات میں شوہر کے گھر میں رہتے ہوئے اگر شوہر کے کمرے سے دوسرے کمرے میں منتقل ہونا چاہے تو اس میں شرعًا کوئی حرج نہیں ہے؛ کیوں کہ عدت شوہر کے کمرے میں گزارنا لازم نہیں ہے، بلکہ شوہر کے گھر میں گزارنا لازم ہے، اور گھر کے اندر رہتے ہوئے ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں جانے یا منتقل ہونے کو گھر سے نکلنا نہیں کہتے ہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 536):

"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200260

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں