بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دوکان میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ تلاوت کی ریکارڈنگ سننا


سوال

کیا کاروبار میں برکت کے لیے قرآنی تلاوت کی ریکارڈنگ یعنی آڈیو لگا سکتے ہیں دوکان پر پورے دن کے لیے،  جب تک دوکان کھلی ہے؟ اگر میں کام بھی کررہا ہوں اورساتھ ساتھ تلاوت چلتی رہے۔کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟

جواب

علماءِ کرام نے لکھا ہے کہ ریکارڈ شدہ تلاوت کے بھی وہی آداب ہیں جو اصل تلاوت سننے کے ہیں،قرآنِ کریم کی تلاوت براہِ راست ہو یا ریکارڈ شدہ ہو ،بہر دوصورت اس کا ادب واحترام ضروری ہے، نیز  ریکارڈ شدہ تلاوت سننے پر ثواب بھی ملتاہے؛ لہذا کسی دوسرے کام میں مشغول ہوکر پس منظر میں تلاوت لگانا جب کہ تلاوت کی طرف توجہ بھی نہ ہو تو یہ قرآن کریم کے آداب کے خلاف ہے، اس سے بچنا چاہیے، دوسرے کام سے فراغت میسر ہو تو اس وقت تلاوت لگاکر سن لیں، اور جب دوبارہ کام شروع کریں تو اس کو بند کردیں۔

حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ عثمانی رحمہ اللہ ’’جدید آلات کے شرعی احکام‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں:

’’یہ بھی ظاہر ہے کہ قرآنِ کریم جب اس میں (ٹیپ ریکارڈ میں) پڑھنا جائز ہے تو اس کا سننا بھی جائز ہے، شرط یہ ہے کہ ایسی مجلسوں میں نہ سناجائے جہاں لوگ اپنے کاروبار یا دوسرے مشاغل میں لگے ہوں، یاسننے کی طرف متوجہ نہ ہوں،  ورنہ بجائے ثواب کے گناہ ہوگا ۔‘‘

(آلاتِ  جدیدہ کے شرعی احکام،ٹیپ ریکارڈ پر تلاوت قرآن کا حکم،ص:207،ادارۃ المعارف)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں