بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دعا قنوت یاد نہ ہونے کی صورت میں کیا پڑھے؟


سوال

دعائے قنوت یاد کرنا مشکل ہے کوئی اور آسان دعا بتائیں؟

جواب

واضح رہے کہ وتر میں دعائے قنوت کے لیے کوئی مخصوص دعا اس طور پر متعین نہیں ،کہ اگر وہ نہ پڑھی تو وتر ادا نہ ہو، البتہ  ’’اللّٰهم إنا نستعينك...‘‘ الخ   پڑھنا اولی ہے، بعض کتب میں اسی دعا کو پڑھنا سنت قرار دیا ہے، اور اگر کسی کو دعائے قنوت یاد نہ ہو  ،تو جب تک یاد نہ ہوجائے اس وقت تک ،(ربنا آتِنَا فِيْ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِيْ الآخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ)اور اگر یہ بھی یاد نہ ہو تو دعائے قنوت یاد ہونے تک  ،(اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلی)  تین مرتبہ یا (يَا رَبِّ)تین مرتبہ پڑھے، البتہ دعاءِ قنوت یاد کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

'و من لا يحسن القنوت يقول ( ربنا آتنا في الدنيا حسنة الآية و قال ابو الليث يقول اللهم اغفر لي يكررها ثلاثا و قيل يقول يا رب ثلاثا ذكره في الذخيرة.'

(كتاب الصلاة، باب الوتر و النوافل، ج:2، ص:7، ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

'وليس في القنوت دعاء مؤقت، كذا في التبيين. و الأولي أن يقرأ : اللّهم إنا نستعينك و يقرأ بعده اللّهم اهدنا فيمن هديت. و من لم يحسن القنوت يقول: "ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة و قنا غذاب النار"، كذا في المحيط. أو يقول: اللّهم اغفرلنا، و يكرر ذلك ثلاثاً، وهو اختيار أبي الليث، كذا في السراجية.'

(كتاب الصلاة، الباب الثامن في صلاة الوتر ،ج: 1،ص: 111، ط: مکتبہ رشیدیہ)

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144409100524

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں