بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوسرے کمرے میں رکھے ہوئے قرآن کی طرف پاؤں پھیلانا


سوال

 اگر گھر میں ایک کمرے میں الماری کے اندر قرآنِ مجید موجود ہوں تو کیا دوسرے کمرے میں چارپائی اس طرح بچھا سکتے ہیں کہ سوتے ہوئے پاؤں کا رُخ دیوار کی دوسری جانب اُس الماری کی طرف ہو جس میں قرآنِ مجید موجود ہیں؟

جواب

صورتِ مسؤولہ میں چوں کہ قرآن دوسرے کمرے میں الماری میں رکھا ہوا ہے، اور درمیان میں دیوار بھی حائل ہے تو اس حائل اور دوری کی وجہ سے اس طرف پاؤں پھیلانے اور اس رخ پر چارپائی پچھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 655):
" و) كما كره (مد رجليه في نوم أو غيره إليها) أي عمدًا لأنه إساءة أدب قاله منلا ناكير (أو إلى مصحف أو شيء من الكتب الشرعية إلا أن يكون على موضع مرتفع عنالمحاذاة) فلايكره، قاله الكمال  (قوله: مرتفع) ظاهره ولو كان الارتفاع قليلاً ط قلت: أي بما تنتفي به المحاذاة عرفاً، ويختلف ذلك في القرب والبعد، فإنه في البعد لاتنتفي بالارتفاع القليل والظاهر أنه مع البعد الكثير لا كراهة مطلقاً.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200306

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں