بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دودھ پلانے میں شک ہو تو حرمتِ رضاعت نہیں ہوتی


سوال

1 : میں نے جس لڑکی کے ساتھ دودھ پیا ہے، اس کے بڑے بھائی، جو مجھ سے  4 یا 5 سال بڑے ہیں، اس سے  میرا  نکاح ہوسکتا ہے ؟

2 : اس کی والدہ کہتی ہیں کہ انہیں شک ہے کہ میں نے دودھ پیا تھا یا میں سو گئی تھی، اب کیا حکم ہوگا ؟

جواب

1 :  جس لڑکی کی والدہ کا دودھ پیا ہو، اس  کا بھائی بھی رضاعی بھائی ہوجاتاہے؛ لہذا اس سے نکاح جائز نہیں ہوتا۔

2 :  اگر  مذکورہ  خاتون کو  شک  ہے  اور  دودھ  پلانا یقینی نہیں ہے تو  شک  کی وجہ سے حرمتِ رضاعت ثابت نہیں ہوئی اور  نکاح کرنا جائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 212):

"وفي الفتح: لو أدخلت الحلمة في في الصبي وشكت في الارتضاع لاتثبت الحرمة بالشك".

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں