1 : میں نے جس لڑکی کے ساتھ دودھ پیا ہے، اس کے بڑے بھائی، جو مجھ سے 4 یا 5 سال بڑے ہیں، اس سے میرا نکاح ہوسکتا ہے ؟
2 : اس کی والدہ کہتی ہیں کہ انہیں شک ہے کہ میں نے دودھ پیا تھا یا میں سو گئی تھی، اب کیا حکم ہوگا ؟
1 : جس لڑکی کی والدہ کا دودھ پیا ہو، اس کا بھائی بھی رضاعی بھائی ہوجاتاہے؛ لہذا اس سے نکاح جائز نہیں ہوتا۔
2 : اگر مذکورہ خاتون کو شک ہے اور دودھ پلانا یقینی نہیں ہے تو شک کی وجہ سے حرمتِ رضاعت ثابت نہیں ہوئی اور نکاح کرنا جائز ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 212):
"وفي الفتح: لو أدخلت الحلمة في في الصبي وشكت في الارتضاع لاتثبت الحرمة بالشك".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201403
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن