بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈاکٹر ذاکر نائیک کو سننا


سوال

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بیانات سننا کیسا ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس کا عقیدہ درست نہیں ہے ؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

جواب

واضح رہے کہ مسلکی اعتبار سے ڈاکٹر ذاکر نائیک غیر مقلد  غیر عالم شخص ہیں، ایم بی بی ایس (طب) ڈاکٹر ہیں،   انہیں اَدیان ومذاہب کے بارے میں کافی معلومات ہیں اور تقابلِ اَدیان  پر مہارت بھی ہے،لہٰذا خاص طور پر اس موضوع کے حوالے سے ان کے بیانات سن سکتے ہیں،لیکن حدیث اور فقہ میں ان کی علمیت اس درجے کی نہیں، اور ضروری بھی نہیں کہ ہر شخص ہر علم میں کامل مہارت رکھتا ہو ، اس لیے دینی مسائل کے بارے میں ان کی آراء  کی کسی مستند عالمِ دین سے تحقیق کی جائے اور اس کے  بعد عمل کیا جائےاسی طرح   موصوف بہت  سارے  مسائل میں اہلِ  سنت والجماعت سے ہٹے ہوئے ہیں؛ لہٰذا عام آدمی کے لیے ذاکر نائیک کے  بیان کردہ مسائل سننا اور ان پر اعتماد کرنا جائز نہیں ہے۔

(تفصیل کے  لیے دیکھیے:  چند اہم عصری مسائل : ڈاکٹر ذاکر نائیک  اپنی تقریروں اور تحریروں میں (ص: 93 تا 112)۔ ناشر: مکتبہ دارالعلوم دیوبند)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144403100300

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں