بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بہنیں اور ایک چچا کے درمیان ترکہ کی تقسیم


سوال

ایک عورت نے اپنے وارثوں میں دو بہنیں  اور ایک چچا چھوڑا ، ان میں وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ ادا کرنے کے بعد یعنی تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو اس کو ادا کرنے کے بعد، اور اگرمرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی  ترکہ میں نافذ کرنے کے بعد مابقیہ کل ترکہ کو تین حصوں میں تقسیم کرکے ایک،  ایک حصہ ہر ایک بہن کو اور ایک حصہ چچا کو ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:

ميت: 3

بہن بہنچچا
111

فیصد کے اعتبار سے ہر وارث کو 33/ 33   حصے  ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404102081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں